کچھ سال پہلے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو دیکھی تھی جس میں ایک چھوٹی سی فیکٹری میں دو افراد شمسی توانائی جذب کر کے استعمال میں لانے کے قابل بنانے والے پینلز کی مدد سے سڑکیں بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان دو حضرات کا خیال تھا کہ اگر مضبوط سولر پینلز بنائے جائیں تو ان کی مدد سے بنائی گئی سڑکوں سے سستی اور ماحول دوست توانائی پیدا کرنے کی سبیل ہوگی۔
ایسا لگتا ہے کہ ان حضرات کی کوششیں کامیاب رہیں۔
کل فرانس نے دنیا کی اولین شمسی سڑک تعمیر کر کے مستقبل کی جانب ایک انتہائی اہم ترین قدم اُٹھایا ہے۔ فرانس کے ایک چھوٹے سے گاوں میں ایک کلومیٹر طویل شمسی سڑک کا افتتاح انسانی تہذیب کے مستقبل اور شمسی توانائی کے مزید موثر استعمال کی جانب ایک عظیم قدم ہے۔ کولتار کی جگہ سولر پینلز لگنے سے لاکھوں کلو میٹر طویل سڑکوں کی سطح کا بہت ہی موثر استعمال ممکن ہو سکے گا۔
شمسی توانائی اور بجلی سے چلنے والی کاروں پر تو پہلے سے ہی کامیاب تجربات ہوچکے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ٹیکنالوجی کی ترقی سے یہ گاڑیاں براہِ راست مستقبل کی شمسی سڑکوں سے توانائی حاصل کرتے ہوے چلیں گی۔ نامیاتی مواد سے حاصل شدہ توانائی کا سستا ترین متبادل تلاش کیا جاسکے گا۔ اس ضمن میں پہلے سے ہی تجربات کئے جارہے ہیں
کامیاب ٹیکنالوجی ایجاد کرنے کے بعد توانائی (پیٹرولیم مصنوعات) کی فروخت پر منحصر معیشتوں میں ایک بھونچال پیدا ہوگا، جس کے سیاسی اور سماجی اثرات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
ایک اور تبدیلی یہ آسکتی ہے کہ سڑک کی تعمیر میں مستعمل ان سولر پینلز کی مددسے آوٹ ڈور ایڈورٹائزنگ کی دنیا میں انقلاب آجائے گا۔ سڑکوں پر مصنوعات اور خدمات کی برقی تشہیر ممکن ہو سکے گی ، اور اس کے لئے الگ توانائی کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔
میرے خیال میں ہماری دنیا ایک انتہائی دلچسپ مستقبل کی طرف گامزن ہے، اور عالمی ترقی کے اثرات سے ہمارا ملک پاکستان اور ہمارا علاقہ بھی متاثر ہوگا۔ ہمیں روایتی سوچ ترک کر کے مستقبل کی طرف زیادہ سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ ان حضرات کی کوششیں کامیاب رہیں۔
شمسی توانائی اور بجلی سے چلنے والی کاروں پر تو پہلے سے ہی کامیاب تجربات ہوچکے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ٹیکنالوجی کی ترقی سے یہ گاڑیاں براہِ راست مستقبل کی شمسی سڑکوں سے توانائی حاصل کرتے ہوے چلیں گی۔ نامیاتی مواد سے حاصل شدہ توانائی کا سستا ترین متبادل تلاش کیا جاسکے گا۔ اس ضمن میں پہلے سے ہی تجربات کئے جارہے ہیں
کامیاب ٹیکنالوجی ایجاد کرنے کے بعد توانائی (پیٹرولیم مصنوعات) کی فروخت پر منحصر معیشتوں میں ایک بھونچال پیدا ہوگا، جس کے سیاسی اور سماجی اثرات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
ایک اور تبدیلی یہ آسکتی ہے کہ سڑک کی تعمیر میں مستعمل ان سولر پینلز کی مددسے آوٹ ڈور ایڈورٹائزنگ کی دنیا میں انقلاب آجائے گا۔ سڑکوں پر مصنوعات اور خدمات کی برقی تشہیر ممکن ہو سکے گی ، اور اس کے لئے الگ توانائی کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔
میرے خیال میں ہماری دنیا ایک انتہائی دلچسپ مستقبل کی طرف گامزن ہے، اور عالمی ترقی کے اثرات سے ہمارا ملک پاکستان اور ہمارا علاقہ بھی متاثر ہوگا۔ ہمیں روایتی سوچ ترک کر کے مستقبل کی طرف زیادہ سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔Your comment is awaiting moderation.
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔