Monday, July 04, 2016

جونو اور مشتری کا ملاپ ۔۔۔۔۔ خلائی سائنس کی تاریخ کا اہم دن

آج (چار جنوری) ناسا کا "جونو" نامی خلائی جہاز پانچ سال تک تاریک اور سرد خلا میں سفر کرنے کے بعد سیارہ مشتری کے مدار میں داخل ہوگا۔ پانچ اگست 2011 کو خلا میں چھوڑے جانے کے بعد جونو نے پانچ سالوں میں 28 ارب کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا ہے۔

جونو رومن میتھولوجی میں ایک دیوی کا نام تھا جو ان کے عقیدے کے مطابق شادی اور بچوں کی پیدائش کی ذمہ دار تھی۔ اسی دیوی کے نام پر اس خلائی جہاز کا نام رکھا گیا ہے۔

جونو نامی خلائی جہاز میں تجربات کے لئے سائنسی آلات رکھے گئے ہیں اور ان آلات کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے ۔
اس دوران زمین پر موجود سائنسدانوں نے اس خلائی جہاز کو قابو میں رکھا، اس جہاز پرموجود کیمروں کی مدد سے نہ جانے کتنی تصویریں لیں اور ان پر تحقیق کے ذریعے انسانی علم میں اضافہ کیا۔
کیونکہ ہم یہ سب کرنے کے اب تک قابل نہیں ہو سکے ہیں، اسلئے "جس نے سورج کی شعاعوں کو گرفتار کیا ۔۔۔۔۔۔۔ زندگی کی شبِ تاریک سحر کر نہ سکا" کہہ کر خود کو تسلی دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ 

حالانکہ  حکم ہے کہ علم وسیلہ فضیلت ہے ۔۔۔۔ "کیا نہ جاننے والے جاننے والوں کے برابر ہو سکتے ہیں؟"۔۔۔۔۔ لیکن خیر ۔۔۔۔

ہمارے ملکی خلائی پروگرام کا تاریخی لمحہ ۔۔۔۔ یعنی رویتِ ہلال کمیٹی کا اجلاس 
۔۔۔۔۔۔ بھی جلد ہی آن پہنچے گا۔

آج کل  اگر کوئی آئینہ دکھانے کا کام کرے تو اسے غدار اور بیزار گردانا جاتا ہے۔ تہذیب سے شکوہ نہیں، حال سے شکایت ہے۔  کیونکہ اب یہ حالت ہے کہ ۔۔۔۔ 
اپنی بے چہرگی چھپانے کو 
آئینے کو ادھر اُدھر رکھا  (کشور ناہید) 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔