خود سے ہی ڈر گیا، کمال ہوا
درد ایسا بڑھا وبال ہوا
نکتہ چین ہر طرف فصیل پہ تھے
میں نے جو بھی کہا، سوال ہوا
اس سے بچھڑا تو ٹوٹ کر بکھرا
میں شکستوں میں بھی مثال ہوا
پھر کسی نے مجھے نہ پہچانا
اتنا کامل میرا زوال ہوا
حسن خود اپنے دام میں آیا
عشق مجروح ہوا ، نڈھال ہوا
جب نہ ہونے کا ڈر تمام ہوا
موت نے رقص کی، دھمال ہوا
درد ایسا بڑھا وبال ہوا
نکتہ چین ہر طرف فصیل پہ تھے
میں نے جو بھی کہا، سوال ہوا
اس سے بچھڑا تو ٹوٹ کر بکھرا
میں شکستوں میں بھی مثال ہوا
پھر کسی نے مجھے نہ پہچانا
اتنا کامل میرا زوال ہوا
حسن خود اپنے دام میں آیا
عشق مجروح ہوا ، نڈھال ہوا
جب نہ ہونے کا ڈر تمام ہوا
موت نے رقص کی، دھمال ہوا
No comments:
Post a Comment
Your comment is awaiting moderation.