Tuesday, February 03, 2015

تین والدین ... ایک بچہ (ایک سائنسی انقلاب)


ابھی تھوڑی دیر پہلے برطانیہ کی پارلیمنٹ نے ایک منفرد کام کیا ہے. انہوں نے تین والدین کے ڈی این اے استعمال کرتے ہوے ایک بچہ یا بچی پیدا کرنے کے عمل کو قانونی قرار دیا ہے. ایسی بچیوں یا بچوں کو آئی وی ایف بے بیز کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے. آئی وی ایف In Vitro Fertilization نامی سائنسی اصطلاح کا مخفف ہے. آئی وی ایف طریقے میں تُخَم کا بَیضے سے مَلاپ مادہ کی جسم سے باہر کیا جاتا ہے. اس سائنسی طریقے کی مدد سے سائنسدان اس قابل ہو سکیں گے کہ مورثی بیماریوں کی والدین سے بچوں تک منتقلی کو روکا جا سکے. یہ عمل دیگر جدید حیاتیاتی ترقیوں کی طرح بہت سارے بنیادی سوالات جنم دیگا. ان تبدیلیوں کا ایک اثر یہ ہو سکتا ہے کہ بنیادی سماجی ڈھانچہ بدل جائے. سماجی ڈھانچہ بدلنے کا عمل تیز نہیں ہوگا، اور تبدیلی کے اس عمل کو عالمگیر بننے میں بہت وقت لگے گا. بعض معاشرے اسے جلدی اپنائیں گے، جبکہ دوسرے ان تبدیلیوں کی مخالفت کریں گے.مخالفت کا یہ عمل آج برطانوی پارلیمان میں بھی نظر آیا جہاں 382 ارکان نے اس عمل کے حق میں جبکہ 128 نے اسکی مخالفت میں ووٹ دیا.

انسانی سائنسی ترقی نے صدیوں سے رائج خیالات، مفروضات اور "حقائق" کو ہمیشہ بری طرح سے جھنجھوڑا ہے، اور جھنجھوڑنے کا یہ عمل پچھلے نصف صدی میں تیزہوچکا ہے. یہ الگ بات ہے کہ بنیادی سائنس سے نابلد ہم لوگ ان سائنسی ترقیوں اور ان کے فوائد اور مضمرات کو سمجھنے میں بہت وقت لگائیں گے.

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔