جب قدم لڑکھڑانے لگتے ہیں وہ ہمیں یاد آنے لگتے ہیں چین آتا ہے جب کبھی ہم کو آپ خود کو ستانے لگتے ہیں ان کی قربت کا سوچ کر جاناں! اشک نوحے سنانے لگتے ہیں یوں سناتے ہیں داستانِ الم زخم آنسو بہانے لگتے ہیں
No comments:
Post a Comment
Your comment is awaiting moderation.