صوبہ خیبر پختونخواہ میں ہنگو نامی شہر کے ایک کاروباری علاقے میں واقع مسجد کے باہر دھماکہ ہو گیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق کم از کم بائیس (22) افراد جان بحق جبکہ پینتیس (35) کے لگ بھگ زخمی ہو گئے ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق جان بحق اور زخمی ہونے والوں میں نماز جمعہ ادا کرنے کے بعد مسجد سے نکلنے والے افراد شامل ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق حملہ خودکش بمبار نے کیا ہے۔ تاہم ابھی معاملے کی تحقیق جاری ہے۔
کتنے افسوس کی بات ہے کہ نہتے اور معصوم نمازیوں اور عام شہریوں کو ایسے بے رحمانہ طریقے سے مسلسل دھماکوں اور گولیوں کے زریعے مارا جارہاہے۔
کیسے لوگ ہوں گے وہ جو نمازیوں کو بعد از نماز، مسجد کے قرب وجوار میں نشانہ بنانے کے لئے تیار ہیں؟ ایسی زہنیت کا صرف ماتم ہی کیا جا سکتاہے۔
کیسے لوگ ہوں گے وہ جو نمازیوں کو بعد از نماز، مسجد کے قرب وجوار میں نشانہ بنانے کے لئے تیار ہیں؟ ایسی زہنیت کا صرف ماتم ہی کیا جا سکتاہے۔
دوسری طرف یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جب حکومت اور ریاست کمزور ہو جائے یا بندوقوں کے آگے جھک جائے تو شہریوں کی حرمت، انکی جان و مال اور انکی عزت نفس کا تحفظ ایک خواب بن کے رہ جاتاہے۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔Your comment is awaiting moderation.
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔