گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے کی وجہ سے اگرچہ میں عمران خان، زرداری یا نواز شریف کو ووٹ نہیں دے سکتا، لیکن سیاست میں اپنی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے ان حالات پر گہری نظر رکھتا ہوں۔
میری راۓ میں جاوید ہاشمی کا نون لیگ سے لاتعلق ہو جانا ایک اہم سیاسی واقعہ ہے۔ مورثی سیاست کرنے والے یہ سیاسی وڈیرے پورے پاکستان کو اپنی جاگیر اور پاکستان کے لوگوں کو مزارعے سمجھتے رہے ہیں۔
سیاسی پارٹیوں کو ذاتی جاگیر سمجھ کر بار بار خود کو منتخب کروانے والے ان عقل کے اندھوں کو ہوش آجانا چاہیے ۔ یہ ڈرامے مزید نہیں چلیں گے۔ آزاد میڈیا (خصوصا سوشل نیٹ ورکس) نے رابطے کی آسانیاں پیدا کر کے ان رہنماؤں کی دوغلی سیاست کو ننگا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اب صرف وہی لوگ کامیاب ہونگے جو اخلاص اور بصیرت کے ساتھ فلاح کے کام کریں گے۔
نہ کسی کے نام کا جادو چلے گا، نہ زمانہ قبل مسیح کے کسی “کام" کا جادو۔
جاوید ہاشمی کو ایک مردانہ بغاوت، حقیقی جمہوریت ، بلکہ، آزادی مبارک ہو۔
اعتزاز احسن، صفدر عباسی اور ناہید خان اگر تحریک انصاف میں شامل نہیں بھی ہوتے تو کم از کم “ایک مردانہ بغاوت" کا عندیہ ضرور دے سکتے ہیں، تاکہ “بلاول بھٹو زرداری" جیسے مضحکہ خیز رجحانات کی بیخ کنی کی جا سکے۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔Your comment is awaiting moderation.
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔