دسمبر کی
نوکیلی سردیوں کے
سخت موسم میں
اکیلا
شہر کے باہر
کسی
کچے،
شکستہ،
کہر میں ڈوبے
مکان کو دیکھ کر
یونہی
نہ جانے کیوں
مجھے دل
یاد آتا ہے
دسمبر کی
نوکیلی سردیوں کے
سخت موسم میں
اکیلا
شہر کے باہر
کسی
کچے،
شکستہ،
کہر میں ڈوبے
مکان کو دیکھ کر
یونہی
نہ جانے کیوں
مجھے دل
یاد آتا ہے
نوکیلی سردیوں کے
سخت موسم میں
اکیلا
شہر کے باہر
کسی
کچے،
شکستہ،
کہر میں ڈوبے
مکان کو دیکھ کر
یونہی
نہ جانے کیوں
مجھے دل
یاد آتا ہے
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔Your comment is awaiting moderation.
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔