میں جن احساسات اور تجربات سے دور، بہت دور، جانا چاہتا ہوں، وقت کی شاطر لہریں مجھے دوبارہ تندہی سے دھکیل کر اسی گرداب غم کی طرف لیجاناچاہتی ہیں اور میری حالت ایسی ہے کہ کوئی فیصلہ نہیں کر پاتا٠
میں چاہتا ہوں کہ نامکمل ہی صیح مگر ہیجان سے پاک زندگی ہو، لیکن ایسا لگتا ہے کہ مجھے خود اپنے خیال سے اتفاق نہیں رہا یا، کم از کم، میں خود اس پر عمل نہیں کر پاتا ٠
میں چاہتا ہوں کہ نامکمل ہی صیح مگر ہیجان سے پاک زندگی ہو، لیکن ایسا لگتا ہے کہ مجھے خود اپنے خیال سے اتفاق نہیں رہا یا، کم از کم، میں خود اس پر عمل نہیں کر پاتا ٠
٠ بے بسی کی ایسی صورت کبھی بھی نہیں تھی ٠
زندگی امتحان کی صورت ہے
آج پھر آپ کی ضرورت ہے
No comments:
Post a Comment
Your comment is awaiting moderation.