Saturday, July 31, 2010

شہر جنوں

شہر جنوں کے لوگ ہیں بھولے  
کیا کیا سوچتے رہتے ہیں 
 

چوٹ اگر پڑ جائے ان کو 
چھپ چھپ کر سب سہتے ہیں 


دل میں درد امڈتا ہے پر 
منہ سے کچھ نہیں کہتے ہیں 


اشک بہاتے ہیں ھر پل اور  
ہر قطرے میں بہتے ہیں 



0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔